What is platelets and ITP
پچھلے کئی روز سے میڈیا پر پلیٹ لیٹس (Platelets) اور آئی۔ ٹی ۔پی (ITP) کا چرچا ہے ۔
یہ کیا ہوتا ہے ؟ کیسے ہوتا ہے ؟ اور اس کا علاج کیا ہے ؟
پیش خدمت ہے ۔
پلیٹ لیٹس (Platelets)خون کے چھوٹے چھوٹے اجزاء ہوتے ہیں ۔جب جسم پر چوٹ لگتی ہے تو یہ خون کو جمنے میں مدد دیتے ہیں (Clot formation) ۔
یہ " تھرمبوسائٹس" (Thrombocytes) کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں ۔ خون میں ان کی مقدار کم ہو جانے کو تھرومبو ساٹوپینیا (Thrombocytopenia) کہا جاتا ہے ۔
یہ ہڈیوں کے گودے (Bone marrow ) میں بنتے ہیں ۔ جہاں سے یہ مناسب مقدار میں خون میں شامل ہوتے رہتے ہیں ۔ ان کی عمر سات دن تک ہوتی ہے ۔اس کے بعد تلی(Spleen) ان کو ختم کر دیتی ہے اور نئے پلیٹ لیٹس خون میں شامل ہو جاتے ہیں ۔یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہتا ہے ۔ تلی(Spleen) بائیں طرف کی پسلیوں کے نیچے واقع ہوتی ہے
خون میں پلیٹ لیٹس کی عمومی تعداد 150،000سے 400،000 فی لیٹر ہوتی ہے۔ اگر جسم میں بہت زیادہ پلیٹ لیٹس ہیں تو خون بہت آسانی سے جم جائے گا۔ اگر کافی پلیٹ لیٹس نہیں ہیں تو معمول سے کہیں زیادہ آسانی سے خون بہ سکتا ہے۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . ۔۔ITP کیا ہے ؟
یہ Immune Thrombocytopenia Purpura کا مخفف
ہے ۔
(آئی ٹی پیITP) جسم کے مدافعتی نظام کے پلیٹ لیٹس کے خلاف ہو جانے کا نام ہے ۔
عام حالات میں جسم کا مدا فعتی نظام بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لئے ہوتا ہے مگر کچھ صورتوں میں یہ خود جسم ہی کو نقصان پہنچانا شرو ع کر دیتا ہے ۔یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے کسی ملک کی فوج ،جو ہوتی تو دشمن سے لڑنے کے لئے ہے مگر بعض اوقات اپنے ہی ملک پر چڑ ھ دوڑتی ہے ۔
ان امراض میں جسم اینٹی باڈیز نامی پروٹین بناتا ہے جو نقصان دہ ہوتی ہیں ۔ پورپورا (Purpura) جامنی رنگ کے سرخ دھبے ہیں۔ یہ جلد کے نیچے چھوٹے خون بہنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
آئی ٹی پی بچوں اور بڑوں میں بالکل مختلف ہے اور اس پر الگ سے غور کیا جانا چاہئے.
اس مرض کی علامات کیا ہیں؟
زیادہ تر بچوں میں کوئی علامت نہیں ہوتی ۔
چھوٹےچھوٹے دھبے ہوسکتے ہیں یا چوٹ لگنے کی صورت میں خون زیادہ بہ سکتا ہے ۔زیادہ تر مریض 6 سے 8 ہفتے میں ٹھیک ہو جاتے ہیں ،10 میں سے تقریبا 1 یا 2 بچوں میں پلیٹ لیٹس کی سطح ایک سال کے بعد بھی معمول پر نہیں آتی ۔ اس کے بعد اسے دائمی یا Chronic ITP کہا جاتا ہے ۔ تاہم ، ان میں سے بہت سے بچوں کو کبھی بھی کسی علاج کی ضرورت نہیں ہوتی ۔
آئی ٹی پی کی تشخیص کس طرح کی جاتی ہے؟
آئی ٹی پی کو خون کے ٹیسٹ کے ذریعے تشخیص کیا جاتا ہے ۔ لیکن یہ یقینی بنانے کے لئے کہ پلیٹ لیٹس کم ہونے کی کوئی اور وجہ تو نہیں، مختلف ٹیسٹوں کی ضرورت ہو سکتی ہے ۔شاذ و نادر ہی ، اس میں بون میرو کا نمونہ لینا بھی شامل ہے۔
علاج کیا ہے؟
زیادہ تر بچوں کو کسی دوا کی ضرورت نہیں ہوتی ، یہاں تک کہ اگر پلیٹ لیٹس کی تعداد بہت کم بھی ہو جائے ۔
علاج کرنے کا فیصلہ عام طور پر اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ آیا بچے کو شدید خون بہہ رہا ہے یا نہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بہت سے بچوں میں پلیٹلیٹس کی تعداد بہت کم ہو جاتی ہے لیکن پھر بھی کوئی خاص بلیڈنگ نہیں ہوتی ۔
اگر بچے کا خون بہہ رہا ہو یا شدید چوٹ لگے تو مختلف ادویات استعمال کی جا سکتی ہیں ۔
سٹیرایڈز (Steroids) اور امیونوگلوبلین (IVIg) عام طور پر استعمال ہونے والی دو ادویات ہیں۔ بہت سی دوسری دوائیں بھی استعمال کی جاسکتی ہیں۔
(splenectomy)تلی
کو سرجری کے ذریعے نکال دینے کے عمل کو کہتے ہیں ۔ آئی ٹی پی والے بچوں میں اس کی ضرورت کم ہی پڑتی ہے ۔ اگر آپ کے بچے کو جان لیوا خون بہہ رہا ہے یا شدید دائمی بیماری ہے جو اس کے روز مرہ کے کام کو متاثر کر رہی ہے تو اس کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے ۔
اساتذہ یا آئی ٹی پی والے بچے کی دیکھ بھال کرنے والوں کو آگاہ ہونا چاہئےکہ آئی ٹی پی والے بچوں کو ایسپرین یا آئبوپروفین جیسی دوائیں نہیں لینا چاہئیں ، کیونکہ ان سے خون بہنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
بچوں کے برعکس ، آئی ٹی پی والے زیادہ تر بالغ افراد میں غیر معینہ مدت تک پلیٹلیٹس کی تعداد کم رہنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے ۔ اسی وجہ سے بالغ افراد میں دوائیوں کی ضرورت پڑنے کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے۔
No comments